Friday, 14 June 2019

Ghous M. Quazi

کمپوزیشن اسکیم:

چھوٹے تاجر جنہیں جی ایس ٹی قانون تحت تجارت کے حساب کتاب رکھنے اور ریٹرن فائل کرنے میں دشواری ہورہی ہے، ان کیلئے GST قانون کے تحت کمپوزیشن اسکیم تیار کی گئی ہے۔ جس میں چھوٹے تاجروں کو قانون کے تحت حساب کتاب رکھنے اور ریٹرن فائل کرنے میں کچھ حد تک راحت دی گئی ہے۔ 
کمپوزیشن اسکیم میں تاجرکو سہ ماہی (Quarterly) ریٹرن بھرنے کی سہولت دی گئی ہے۔اس اسکیم کے تحت رجسٹرڈ تاجر کیلئے ٹیکس ریٹ کی شرح دیگر تاجروں کے مقابلے کم رکھی ہے۔ کمپوزیشن اسکیم سے فائدہ اٹھانے کیلئے تاجر کوجی ایس ٹی قانون کے تحت عائد کچھ شرائط پوری کرنا لازمی ہے۔
کمپوزیشن اسکیم کیلئے ضروری شرائط:
٭ایسے تاجر جو صرف اشیاء کی فروخت کر تے ہوکمپوزیشن اسکیم لے سکتے ہیں۔ 
٭ریسٹورنٹ اور کیٹرنگ کی خدمات فراہم کرنے والے تاجر کمپوزیشن اسکیم کیلئے اہل ہیں، اس کے علاو ہ دیگر خدمات فراہم کرنے والا تاجر کمپوزیشن اسکیم نہیں لے سکتا۔
٭ ایسے تاجر جن کی فروخت (Turnover) ایک کروڑ روپئے سے کم ہو وہ کمپوزیشن اسکیم کے تحت رجسٹریشن کرواسکتاہے۔
٭اس اسکیم کے تحت تاجر کسی دوسری ریاست میں اپنا مال فروخت نہیں کرسکتا۔
٭تاجر اپنا مال الیکٹرانک کامرس آپریٹر (Electronic Commerece Operator) مثلاً Flipkart، Amazon وغیرہ پر اپنا مال فروخت نہیں کرسکتا۔ 
٭تاجر اپنی کسی بھی تجارت کیلئے کمپوزیشن اسکیم حاصل کرتا ہے تو اس کو اپنی تمام تجارتوں کیلئے کمپوزیشن اسکیم لینا لازمی ہوگا۔مثلاً ایک تاجر کی موبائل اور کپڑوں کی دو دکانیں ہیں، اگر وہ تاجر اپنے موبائل کی دکان کیلئے کمپوزیش اسکیم لیتا ہے تو اسے قانون کے تحت لازماً کپڑوں کی دکان کے لئے بھی کمپوزیشن اسکیم لینا ہوگا۔
٭اس اسکیم کے تحت تاجر اپنے خریدے ہوئے سامان پر ادا کیئے گئے ٹیکس کا  ان پٹ کریڈیٹ نہیں لے سکتا۔
٭کمپوزیشن اسکیم میں رجسٹرڈ تاجر کو اپنے فروخت پر Bill of Supply گاہک کو دینا ہوگا جس میں ٹیکس کو علیحدہ دکھانے کی ضرورت نہیں۔
کمپوزیشن اسکیم تحت ٹیکس کی شرح:
کمپوزیشن اسکیم کے تحت ٹیکس کی شرح کیلئے رجسٹرڈ افراد کو تین زمروں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ 
٭منیوفیکچرر 

٭تاجر 
(Trader) ٭ریسٹورنٹ اور کیٹرنگ خدمات فراہم کرنے والے
منیوفیکچررManufacturer:
کمپیوزیشن اسکیم کے تحت رجسٹرڈ منیوفیکچرر کیلئے ٹیکس کی شرح ایک فیصد (1%) رکھی گئی ہے جو اسے 0.50%فیصد CGST اور 0.50% فیصدSGST کی شکل میں ادا کرنا ہوگا۔ منیوفیکچرر کواپنی ریاست کی کل فروخت(قابل ٹیکس اشیاء اور ٹیکس سے مثتثنیٰ اشیاء دونوں) پرٹیکس حکومت کو ادا کرنا ہوگا۔
تاجرTrader:
اس اسکیم کے تحت رجسٹرڈ تاجر Trader کیلئے بھی ٹیکس کی شرح ایک فیصد (1%) رکھی گئی ہے جو اسے 0.50%فیصد CGST اور 0.50% فیصدSGST کی شکل میں اد ا کرنا ہوگا۔ تاجر کو اپنے ریاست فروخت کیئے گئے قابل ادا ٹیکس اشیاء کی فروخت پر ہی ٹیکس حکومت کو ادا کرنا ہوگا۔
ریسٹورنٹ اور کیٹرنگ کی خدمات فراہم کرنے والے افراد:
اس اسکیم کے تحت رجسٹرڈ افراد جو ریسٹورنٹ اور کیٹرنگ کی خدمات فراہم کرتے ہیں ان کیلئے ٹیکس کی شرح پانچ فیصد (5%) رکھی گئی ہے جو انہیں 2.50%فیصد CGST اور 2.50% فیصدSGST کی شکل میں اد ا کرنا ہوگا۔ 
کمپوزیشن اسکیم کے تحت ٹیکس کی ادا ئیگی:
کمپوزیشن اسکیم کے تحت رجسٹرڈ تاجر کو اپنے فروخت پر ٹیکس حکومت کو سہ ماہی دی گئی معیاد سے پہلے ادا کرنا ہوگا۔ جو کہ ٭اپریل سے جون کیلئے 18 جولائی ٭ جولائی سے ستمبر کیلئے 18 اکتوبر ٭اکتوبر سے دسمبر کیلئے 18 جنوری ٭جنوری سے مارچ کیلئے 18اپریل مختص ہے۔

ان پٹ ٹیکس کریڈیٹ(Input Tax Credit):

تاجر کے ذریعے لی گئی کسی بھی اشیاء اور خدمات پر ادا کیئے گئے ٹیکس کو ان پٹ ٹیکس کریڈیٹ (ITC)کہا جاتاہے۔ ان پٹ ٹیکس کریڈیٹ تاجر اپنے سپلائی کی ہوئی اشیاء اور خدمات کے ٹیکس کی ادائیگی کیلئے استعمال کرسکتاہے۔ مثلاً ایک تاجر جو اپنے کاروبار کیلئے مختلف اشیاء اور خدمات لیتا ہے اس کیلئے GST ادا کرتا ہے۔ اس GST کا وہ ان پٹ ٹیکس کریڈیٹ لے سکتاہے اور اسے اپنے سپلائی پر عائد ٹیکس کی ادائیگی کیلئے استعمال کرسکتاہے۔ ان پٹ ٹیکس کریڈیٹ لینے کیلئے CGSTقانون کی دفعہ 16 کے تحت کچھ شرائط لازمی ہے۔
ITC کیلئے لازمی شرائط:
٭ تاجر GST قانون کے تحت رجسٹرڈ ہونا چاہئے۔٭تاجر کے پاس اس اشیاء یا خدمات (جس کا وہITCلینا چاہتا ہے) کا Invoice(بل) یا ڈیبٹ نوٹ ہونا لازمی ہے۔٭ اشیاء یا خدمات تاجر وہ موصول ہوجانا چاہئے۔٭ تاجر کے ذریعے ان اشیاء یا خدمات پر ادا کیا گیا ٹیکس اس کے سپلائر نے حکومت کو جمع کرواچکا ہو۔٭ تاجر نے ایسی اشیاء یا خدمات نہ لی ہو جو CGSTقانون کی دفعہ 17(5) کے تحت آتی ہوجو ITC کے لئے اہل نہیں ہیں (جس کی فہرست آگے دی گئی ہے)۔٭ تاجر نے اپنا GSTریٹرن جمع کروایا ہو۔
ITC لینے کیلئے او پر دی گئی تمام شرائط کاپورا ہونا لازمی ہے اس کے علاوہ اگر تاجر کو اشیاء اقساط میں موصول ہورہی ہو تو وہ ITC آخری قسط موصول ہونے کی صورت میں ہی لے سکتاہے۔اسی طرح اگر تاجر نے اپنے سپلائر کو 180 دن میں اپنے خریدے ہوئے مال کا پیسہ ادا نہیں کیا تو وہ اس کا ITC کے لیئے اہل نہیں ہوگا اورتاجر کو لیا ہوا ITCمعہ سود حکومت کو جمع کروانا ہوگا۔
دفعہ 17(5) کے تحت آنے والی اشیاء یا خدمات:
CGST قانون کی 17(5) میں دی گئی اشیاء یا خدمات ان پٹ ٹیکس کریڈیٹ کیلئے اہل نہیں ہے جسے بلاک کریڈیٹ (Block Credit) بھی کہاجاتاہے۔ان تمام اشیاء و خدمات کی فہرست درجہ ذیل ہے۔
٭گاڑیاں خرید تے وقت ادا کیا گیاٹیکس۔ (اگر تاجر گاڑی بیچنے کیلئے خرید تا ہے،کرائے پر آمد ورفعت (Transport of Passenger)کیلئے استعمال کرتاہے، ڈراؤینگ کلاسیس کیلئے استعمال کرتاہے یا اشیاء کی حمل و نقل کیلئے استعمال کرتا ہے تو وہ اس کا ITC لے سکتاہے۔)
٭کھانے کی اشیاء، کیٹرنگ سروس، بیوٹی ٹریٹمنٹ یاپلاسٹک سرجری پر ادا کیا گیا ٹیکس۔ 
٭کسی بھی کلب یافٹنس سینٹر کی ممبر شپ پر ادا کیا گیاٹیکس۔
٭کرائے پر لی گئی گاڑی، لائف انشورنس، ہیلتھ انشورنس پر ادا کیا گیا ٹیکس۔ (اگر یہ خدمات تاجر نے اپنے ملازموں کیلئے لی ہے اور حکومت جانب سے لازمی ہے تو وہ اس کا ITC لے سکتاہے۔) 
٭چھٹیوں میں ملازموں کو دی گئی آمد و رفعت کی خدمات پر ادا کیا گیا ٹیکس۔
٭مکان،بلڈنگ وغیرہ (Immovable Property)کے کنسٹرکشن کیلئے لی گئی کسی بھی طرح کی خدمات (Works Contract)پر ادا کیا گیا ٹیکس۔ (یہ خدمات لینے والااگر کانٹریکٹر ہے جو یہ خدمات اپنے گاہک کیلئے لے رہاہے تووہ ITC لے سکتاہے)
٭ذاتی مکان،بلڈنگ وغیرہ (Immovable Property)کے کنسٹرکشن کیلئے لی گئی اشیاء یا خدمات پر ادا کیا گیا ٹیکس۔
٭ایسی اشیاء یا خدمات جس پر Composition Scheme کے تحت ٹیکس ادا کیا گیا ہو۔ 
٭ ایسی اشیاء یا خدمات جو ذاتی استعمال میں لائی گئی اس پر ادا کیاگیا ٹیکس۔
٭مفت تقسیم شدہ، خراب، چوری ہوی اشیاء کی خرید پر ادا کیاگیا ٹیکس۔

کب اور کیسے GST

GST کے تحت ٹیکس:
GSTقانون کے تحت اشیاء یا خدمات پر GST سپلائی (Supply)کے وقت عائد ہوگا۔جن تاجروں پر GSTکا رجسٹریشن لازمی ہے یاجو اپنی مرضی کے مطابق GST کا رجسٹریشن کرواناچاہتے ہیں انہیں اپنے گاہکوں سے حکومت کی شائع کردہ Tax Rate List   کے مطابق اپنی“ سپلائی“پر ٹیکس وصول کرکے حکومت کو جمع کروانا ہو گا۔

سپلائی Supply:

تاجر کے ذریعے کیئے گئے فروخت، ایکسچینج، لیز،ایک برانچ سے دوسری برانچ میں منتقلی، کرایہ، لائسنس یا برٹر(Barter Transaction) جس کے بدلے تاجر کو کچھ رقم وغیرہ وصول ہوئی ہو اسے سپلائی کہا گیاہے۔اگر کوئی تاجر(GST شیڈول I میں دیئے گئے لین دین کے علاوہ) اپنی اشیاء یا خدمات کی فروخت، ایکسچینج وغیرہ مفت کرتا ہے تو اسے سپلائی نہیں کہا جائے گا اس پر ٹیکس عائد نہیں ہوگا، اس کے علاوہ GST قانون کے تحت شیڈولIIIمیں آنے والے اشیاء و خدمات کو بھی سپلائی سے مثتثنیٰ رکھا گیا ہے۔
شیڈول IIIکے تحت آنے والی اشیاء و خدمات: ٭ملازمت ٭کورٹ یا ٹریبونل کی خدمات ٭ایم پی، ایم ایل اے، گرام پنچایت ممبر کی خدمات ٭دستور ہند کے تحت دی گئی ملازمت ٭حکومت سے منظورشدہ ادارہ کے چیئر پرسن، ممبریا ڈائریکٹر کی خدمات ٭کسی بھی شخص کی تدفین کیلئے دی گئی خدمات٭ زمین و بلڈنگ کی فروخت (اگر وہ شیڈول II کے تحت نہ ہو تو)۔
 GSTکے تحت ”سپلائی“کے تین زمرے ہیں: ۱) ریاستی سپلائی۔۲) بیرون ریاست سپلائی۔ ۳) ایکسپورٹ یاSEZ (اسپیشل ایکنامک زون) میں سپلائی۔
ریاستی سپلائی:
ریاستی سپلائی میں تاجر کو گاہک سے GST دو حصوں CGST (سینٹرل گڈس اینڈسروسیس ٹیکس)اور SGST (اسٹیٹ گڈس اینڈ سروسیس ٹیکس)کی شکل میں وصول کرنا ہوگا۔ CGST اور SGST یہ ایک ہی GST ریٹ کے دو حصے ہیں جس میں CGST مرکزی حکومت کا حصہ ہے اور SGST ریاستی حکومت کا حصہ ہے۔مثلاً: اگر کوئی تاجر اپنی ہی ریاست میں اشیاء فروخت کرتا ہے اور Tax Rate List کے مطابق اس اشیاء پر  18% ٹیکس عائد ہے تو اس تاجر کو گاہک سے ٹیکس  9% CGST اور  9% SGST کی شکل میں وصول کرنا ہوگا۔ جو تاجر کو اپنے بل (Bill)میں علیحدہ علیحدہ دیکھا نا ہوگا۔
بیرون ریاست سپلائی:
اسی طرح بیرون ریاست سپلائی میں تاجر کو گاہک سے ٹیکسIGST (انٹی گریٹیڈ گڈس اینڈ سروسیس ٹیکس)کی شکل میں وصول کرنا ہوگا۔مثلاً: اگر تاجر کسی دوسری ریاست میں گاہک کوئی ایشیاء فروخت کرتا ہے اور Tax Rate List کے مطابق اس اشیاء پر  18% ٹیکس عائد ہے تو اسے گاہک سے پورا18% فیصد ٹیکس IGSTکی شکل میں وصول کرنا ہوگااور اسے اپنے بل (Bill)میں دیکھا نا ہوگا۔
ایکسپورٹ یا SEZ میں سپلائی:
اگر کوئی تاجر کواپنا سامان ایکسپورٹ کرتا ہے یا SEZاسپیشل اکنامک زون میں حکومت کی شرائط کے مطابق سپلائی کرتا ہے تو ایسے سپلائی پر 0%  GST عائد ہوگا۔
حکومت کو ٹیکس کی ادائیگی:
GST کے تحت تاجروں کو گاہکوں سے وصول شدہ ٹیکس اور لین دین کی تفصیلات ماہانہ جمع کروانا لازمی ہے۔ ایک مہینے میں وصول شدہ پورا ٹیکس تاجر کو اگلے مہینے کی1 تاریخ سے 20تاریخ تک آن لائن جمع کروانا لازمی بصورت دیگر اس پر جرمانہ و سود عائد ہوگا۔
x

Thursday, 13 June 2019

GSTرجیسٹریشن

GST ایک مختصر تعارف:

GST یعنی Goods & Services Tax جس کا نفاذ یکم جولائی ۷۱۰۲ء سے ہوچکاہے۔ GST ہندوستان میں موجود مختلف مرکزی وریاستی ٹیکسوں کا متبادل ہے جس میں مرکزی حکومت کے سینٹرل ایکسائز ڈیوٹی، سروس ٹیکس، ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی، اسپیشل ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی، سینٹرل سرچارجیس و سیس اور ریاستی حکومتوں کے Value Added Tax (ویٹ)، سینٹرل سیلس ٹیکس، آکٹرائے یا اینٹری ٹیکس، پرچیس ٹیکس، لکثری ٹیکس(Luxury Tax)، لاٹری ٹیکس، انٹرٹنیمنٹ ٹیکس (Entertainment Tax) وغیرہ تمام ٹکسیس کو زم کیا گیا ہے۔
مرکزی و ریاستی حکومت کے کچھ ٹیکس ایسے بھی ہیں جنہیں GST میں شامل نہیں کیا گیاہے جیسے مرکزی حکومت کی کسٹم ڈیوٹی، کچھ اشیاء کیلئے سینٹرل ایکسائزاور ریاستی حکومت کا پروفیشنل ٹیکس وغیرہ شامل ہے جو جوں کہ توں 
رہیں گے۔
GSTکس کے لئے لازمی ہے؟
GST ایکٹ مندرجہ ذیل تمام تاجروں کیلئے لازمی ہے ان تاجروں کو GST ایکٹ کے تحت رجسٹریشن کروانا اور ٹیکس بھرنا ضروری ہے۔
=تاجر جو ایسی اشیاء کی فروخت یا خدمات فراہم کرتے ہیں جو ٹیکس کے دائرہ میں آتی ہے اور ان کی سالانہ فروخت قومی سطح پر ۰۲/لاکھ روپئے سے زائد ہو۔
=ایسے تاجر جوقابل ٹٰیکس اشیاء کسی دوسری ریاست میں فروخت کرتا ہوچاہے اس کی سالانہ فروخت ۰۲/لاکھ ہو یانہ ہو GST لازمی ہے۔(واضح رہے یہ شرط خدمات فراہم کرنے والے افراد پر عائد نہیں)
=ایسے تاجرجنہیں Reverse Charge کے تحت ٹیکس ادا کرنا لازمی ہے۔
=ایسے تاجرجوکسی دوسری ریات میں جاکر (مثلاًسیل یا ایگزیبشن) اپنی اشیاء فروخت کرتے ہیں ایسے تاجروں کو CTP (Casual Taxable Person)کا رجسٹریشن لینا لازمی ہے۔
=ایسے افراد جو کسی رجسٹرڈ تاجر کے ایجنٹ ہو۔
=ایسے افرادجنہیں GSTکی دفعہ 52اور 9(5)کے تحت ٹیکس جمع کرنا لازمی ہے۔
=ایسے تاجر جوجی ایس ٹی میں ضم کیئے گئے ٹیکس اوپر دی ہوئی لسٹ کے مطابق کسی بھی ایکٹ میں رجسٹرڈ ہے۔
=ایسے افراد جو E-Commerece خدمات فراہم کرتے ہیں (جیسے Flipkart، Amazon وغیرہ)۔
اوپر دی گئی لسٹ کے علاوہ کوئی بھی تاجر اپنی مرضی سے GST میں رجسٹریشن کرواسکتا ہے۔
رجسٹریشن کب کروانا چاہئے؟
GSTکا رجسٹریشن اوپر دیئے گئے تاجروں کو ۰۳/دنوں کے اندر کروانہ لازمی ہے، مثلاً: جس دن آپ کی فروخت ۰۲/لاکھ سے متجاوز کرجائے اس دن سے ۰۳/دنوں کے اندر آپ کو رجسٹریشن کروانہ اور گاہکوں سے ٹیکس جمع کرکے حکومت کو دینا لازمی ہوگا۔
=اگر کسی تاجر کے ایک ہی ریاست میں ایک سے زائد بزنس ہے اور ان بزنس کی خصوصیات ایک دوسرے سے بالکل مختلف ہے تو ایسے شخص اپنے بزنس کیلئے الگ الگ رجسٹریشن لے سکتا ہے۔ 
=اگر کسی تاجر کے مختلف ریاستوں میں کاروبار ہے چاہے وہ ایک ہی نام سے کیوں نہ ہو اسے ہر ریاست کیلئے الگ الگ رجسٹریشن کروانا لازمی ہے۔

Monday, 10 June 2019

Awaz Aurangabad celebrated eid with all staff and all subscribers.

Saturday, 8 June 2019

World Cup Match Live Updates, Awaz Aurangabad, Today,